مختصر جواب:
مفصل جواب:
ہم اس کے جواب میں کہتے ہیں :
اس کا یہ کلام امیرالمومنین علی (علیہ السلام)سے دشمنی اور حسد کی وجہ سے ہے کیونکہ خود اس کی جگہ پر بیان ہوچکا ہے کہ اہل سنت کے بزرگ علماء نے اس حدیث کو نقل کیا ہے اور بعض علماء نے اس کے صحیح ہونے کی وضاحت کی ہے ، لہذا محمد ناصر الدین البانی نے حدیث ولایت کو نقل اور اس کی مختلف طرق سے تصحیح کرنے کے بعد کہا ہے : ""ھذا کلہ من بیان شیخ الاسلام و ھو قوی متین کما تری، فلا ادری بعد ذلک وجہ تکذیبہ للحدیث الا التسرع والمبالغة فی الرد علی الشیعة ، غفراللہ لنا ولہ "" (٢) یہ پورا بیان ابن تیمیہ کا ہے اور یہ بہت قوی اور متین بیان ہے لیکن مجھے نہیں معلوم کہ اس نے اس حدیث کی کیوں تکذیب کی ہے ، میری نظر میں اس نے شاید شیعوں کی مخالفت میں ایسا کیا ہے خداوند عالم ہماری بھی مغفرت کرے اور اس کی بھی مغفرت کرے (٣) ۔
ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے.