مختصر جواب:
مفصل جواب:
خداوند متعال آپنی عظمت وبلندی کے متعلق سوره «بقره» کی آیت ۱۶۴ میں ارشاد فرماتا ہے
وہ بادل جو زمین و آسمان کے در میان معلق و مسخر ہیں (وَالسَّحَابِ الْمُسَخَّرِ بَیْنَ السَّمَاءِ وَالْاٴَرْضِ)۔
ایک دوسرے سے ٹکرانے والے یہ بادل جو ہمارے سروں کے اوپر گردش میں ہیں۔اربوں ٹن پانی اٹھائے، کشش ثقل کے قانون کے برعکس آسمان و زمین کے در میان معلق ہیں اور اس پانی کو بغیر کوئی خطرہ پیدا کئے ادھر ادھرلے جاتے ہیں۔
یہ اس کی عظمت کی ایک اور نشانی ہے۔
علاوہ ازیں پانی کا یہ خزانہ اگر پانی نہ برساتا تو زمین خشک ہوتی، پینے کو ایک قطرہ پانی نہ ہوتا، سبزہ زاروں کے اگنے کے لئے کوئی چشمہ اور نہر نہ ہوتی ہر جگہ ویران ہوتی اور ہر مقام پر مردہ خاک پھیلی ہوئی ہوتی۔
یہ بھی اس کے علم و قدرت کا ایک اور جلوہ ہے۔
جی ہاں۔۔۔ یہ سب اس کی ذات پاک کی نشانیاں اور علامتیں ہیں لیکن ایسے لوگوں کے لئے جو عقل و ہوش رکھتے ہیں اور غور و فکر کرتے ہیں (لایت لقوم یعقلون) ان کے لئے نہیں جو بے خبر اور کم ذہن ہیں، نہ ان کے لئے جو آنکھیں رکھتے ہوئے بے بصیرت ہیں اور کان رکھتے ہوئے بہرے ہیں۔
وہ بادل جو زمین و آسمان کے در میان معلق و مسخر ہیں (وَالسَّحَابِ الْمُسَخَّرِ بَیْنَ السَّمَاءِ وَالْاٴَرْضِ)۔
ایک دوسرے سے ٹکرانے والے یہ بادل جو ہمارے سروں کے اوپر گردش میں ہیں۔اربوں ٹن پانی اٹھائے، کشش ثقل کے قانون کے برعکس آسمان و زمین کے در میان معلق ہیں اور اس پانی کو بغیر کوئی خطرہ پیدا کئے ادھر ادھرلے جاتے ہیں۔
یہ اس کی عظمت کی ایک اور نشانی ہے۔
علاوہ ازیں پانی کا یہ خزانہ اگر پانی نہ برساتا تو زمین خشک ہوتی، پینے کو ایک قطرہ پانی نہ ہوتا، سبزہ زاروں کے اگنے کے لئے کوئی چشمہ اور نہر نہ ہوتی ہر جگہ ویران ہوتی اور ہر مقام پر مردہ خاک پھیلی ہوئی ہوتی۔
یہ بھی اس کے علم و قدرت کا ایک اور جلوہ ہے۔
جی ہاں۔۔۔ یہ سب اس کی ذات پاک کی نشانیاں اور علامتیں ہیں لیکن ایسے لوگوں کے لئے جو عقل و ہوش رکھتے ہیں اور غور و فکر کرتے ہیں (لایت لقوم یعقلون) ان کے لئے نہیں جو بے خبر اور کم ذہن ہیں، نہ ان کے لئے جو آنکھیں رکھتے ہوئے بے بصیرت ہیں اور کان رکھتے ہوئے بہرے ہیں۔
ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے.