مختصر جواب:
مفصل جواب:
کر خدا کیاہے: یہ مسلم ہے کہ ذکر خدا سے مراد صرف زبان سے یاد کرنا نہیں بلکہ زبان تو دل کی ترجمان ہے یعنی دل و جان سے اس کی ذات پاک کی طرف توجہ رکھا کرو۔ وہ توجہ جو انسان کو گناہ سے باز رکھے اور اس کے حکم کی اطاعت کے لئے آمادہ کرے۔ اسی بناء پر متعدد و احادیث میں پیشوایان اسلام سے منقول ہے کہ ذکر خد ا سے مرا دعملی یادآوری ہے۔ جیسا کہ پیغمبر اکرم سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ آپ نے حضرت علی کو وصیت فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا:
ثلاث لا تطیقہا ہذہ الامة: الموساة للحق فی مالہ و انصاف الناس من نفسہ و ذکر اللہ علی کل حال و لیس ہو سبحان اللہ و الحمد للہ و لا الہ الا اللہ و اللہ اکبر و لکن اذا ورد علی ما یحرم اللہ علیہ خاف اللہ تعالی عندہ و ترکہ۔
تین کام ایسے ہیں جو یہ امت (مکمل طور پر) انجام دینے کی توانائی نہیں رکھتی: اپنے مال میں دینی بھائی کے ساتھ مواسات و برابری، اور اپنے اور دوسروں کے حقوق کے بارے میں عادلانہ فیصلہ اور خدا کو ہر حالت میں یاد رکھنا اور اس سے مراد سبحان اللہ و الحمد اللہ و لا الہ الا اللہ و اللہ اکبر کہنا نہیں بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ جب کوئی فعل حرام اس کے سامنے آئے تو خدا سے ڈرے اور اسے ترک کردے۔
ثلاث لا تطیقہا ہذہ الامة: الموساة للحق فی مالہ و انصاف الناس من نفسہ و ذکر اللہ علی کل حال و لیس ہو سبحان اللہ و الحمد للہ و لا الہ الا اللہ و اللہ اکبر و لکن اذا ورد علی ما یحرم اللہ علیہ خاف اللہ تعالی عندہ و ترکہ۔
تین کام ایسے ہیں جو یہ امت (مکمل طور پر) انجام دینے کی توانائی نہیں رکھتی: اپنے مال میں دینی بھائی کے ساتھ مواسات و برابری، اور اپنے اور دوسروں کے حقوق کے بارے میں عادلانہ فیصلہ اور خدا کو ہر حالت میں یاد رکھنا اور اس سے مراد سبحان اللہ و الحمد اللہ و لا الہ الا اللہ و اللہ اکبر کہنا نہیں بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ جب کوئی فعل حرام اس کے سامنے آئے تو خدا سے ڈرے اور اسے ترک کردے۔
ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے.