مختصر جواب:
مفصل جواب:
شہرستانی نے فرقہ سلفی گری کی پیدائش کی تاریخ کے علل و اسباب میں کہا ہے : »اصحاب حدیث میں سے سلف نے جب یہ دیکھا کہ معتزلہ کلامی مسائل میں کس طرح داخل ہوگئے ہیں اور اعتقادی مسائل میں عقل کی دخالت کے ذریعہ سلف سے جو سنت ہم تک پہنچی ہے اس کی مخالفت کرتے ہیں ، لہذا یہ حیران ہوگئے کہ متشابہ آیات اور پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی احادیث کے ساتھ کیا کریں ۔ احمد بن حنبل ، دائود بن علی اصفہانی اور ائمہ سلف کی ایک جماعت نے یہ ارادہ کیا کہ اعتقادی مسائل میں گذشتہ اصحاب حدیث جیسے مالک بن انس اور مقاتل بن سلیمان کے طریقہ پر عمل کریں، انہوں نے کہا : جوکچھ قرآن وسنت میں آیا ہے ہم اس پر ایمان رکھتے ہیں اور اس کی تاویل نہیں کرتے (١) ۔
شیخ عبدالعزیز عزالدین سیروان نے کہا ہے : گویا احمد بن حنبل کا سلفی گری سے بنیادی تمسک کرنے کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے اپنے زمانہ میں کلامی مجادلوں، فتنوں اور جھگڑوں کو دیکھا ہے اور دوسری طرف غریب افکار، مختلف عقاید اور تہذیب و تمدن کو دیکھا ہے کہ وہ کس طرح سے اسلام کے علمی مراکز میں داخل ہوگئے ہیں ۔ لہذا اسلامی اعتقادات کو نجات دلانے کیلئے سلفی گری کی طرف متوجہ ہوگئے (٢) ۔(٣) ۔
شیخ عبدالعزیز عزالدین سیروان نے کہا ہے : گویا احمد بن حنبل کا سلفی گری سے بنیادی تمسک کرنے کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے اپنے زمانہ میں کلامی مجادلوں، فتنوں اور جھگڑوں کو دیکھا ہے اور دوسری طرف غریب افکار، مختلف عقاید اور تہذیب و تمدن کو دیکھا ہے کہ وہ کس طرح سے اسلام کے علمی مراکز میں داخل ہوگئے ہیں ۔ لہذا اسلامی اعتقادات کو نجات دلانے کیلئے سلفی گری کی طرف متوجہ ہوگئے (٢) ۔(٣) ۔
ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے.