مختصر جواب:
مفصل جواب:
1 ـ یا حبّذا دوحةٌ فی الخُلدِ نابتةٌ *** ما فی الجِنان لها شِبهٌ من الشجرِ
2 ـ المصطفى أصلُها والفرعُ فاطمةٌ *** ثمّ اللقاحُ علیٌّ سیّدُ البشرِ
3 ـ والهاشمیّان سبطاه لها ثَمرٌ *** والشیعةُ الورقُ الملتفُّ بالثمرِ
4 ـ هذا مقالُ رسول الله جاءَ بهِ *** أهلُ الروایات فی العالی من الخَبرِ
5 ـ إنّى بحبّهمُ أرجو النجاة غداً *** والفوزَ معْ زمرة من أحسنِ الزمَرِ
۱۔ شاباش اس درخت پر جو بہشت میں ہمیشہ اورجاویدان ہے اور بہشت میں اس درخت کے مانند کوئی درخت نہیں ہے ۔
۲۔ مصطفی اس درخت کی اصل و اساس ، فاطمہ شاخ اور علی تمام لوگوں کے آقا ہیں ۔
۳۔ پیغمبر اکرم کے دو فرزند (حسن و حسین ) جو کہ بنی ہاشم سے تعلق رکھتے ہیں ،اس درخت کے پھل ہیں اور تمام شیعہ اس درخت کے پتے ہیں جو ان پھلوں کے اطراف میں جمع ہوگئے ہیں ۔
۴۔ یہ رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے فرمان ہے جس کو راویوں نے اپنی بلند روایتوں میں بیان کیا ہے ۔
۵۔ یقینا کل قیامت کے روز مجھے ان کی دوستی کی وجہ سے نجات اور بہترین گروہ کے زمرہ میں کامیاب ہونے کی امید ہے ۔
شاعر نے اپنے ان اشعار کے ذریعہ رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے اس حدیث کو نقل کیا ہے جس کو تمام حفاظ حدیث نے نقل کیا ہے (۲) ، آنحضرت (ص)نے فرمایا : ” انا الشجرة ، و فاطمة فرعھا،و علی لقاحھا،والحسن والحسین ثمرتھا، وشیعتنا ورقھا، و اصل الشجرة فی جنة عدن،و سائر ذلک فی سائر الجنة“ ۔ میںدرخت ہوں اور فاطمہ وعلی اس کی شاخیں ہیں ، حسن و حسین اس کے پھل ہیںاور ہمارے شیعہ اس کے پتے ہیں ، درخت کی جڑ اوراصل و اساس جنت عدن میں ہے اورتمام درخت پوری بہشت میں ہے ۔
حدیث کے یہ الفاظ اہل سنت کے نزدیک ہیں ۔ لیکن ہمارے بزرگوں نے اس طرح کہا ہے : ”خلق الناس من اشجار شتی و خلقت انا و علی بن ابی طالب من شجرة واحدة، فماقولکم فی شجرة انا اصلھا، و فاطمة فرعھا، وعلی لقاحھا،والحسن والحسین ثمارھا، و شیعتنا اوراقھا، فمن تعلق بغصن من اغصانھا ساقتہ الی الجنة، ومن ترکھا ھوی فی النار“ (۳) ۔
لوگ مختلف درختوں سے خلق ہوئے ہیں ،لیکن میں اور علی بن ابی طالب ایک درخت سے خلق ہوئے ہیں ،لہذا تمہارا بیان اس درخت کے متعلق جس کی اصل و اساس میں ہوں، فاطمہ وعلی اس کی شاخیں ، حسن و حسین اس کے پھل اور ہمارے شیعہ اس کے پتے ہیں ، کیا ہے ؟ پس جو بھی اپنے آپ کو اس درخت کی شاخوں میں سے کسی ایک شاخ میں لٹکا لے ،بہشت اس کو اوپر کھینچ لے گی اور جو اس کو چھوڑ دے گا وہ آتش جہنم میںچلاجائے گا(۴) ۔
ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے.