مختصر جواب:
مفصل جواب:
بعض اوقات مختلف عوامل کی وجہ سے نفسیاتی طور پر حالات ایسے پیدا ہوجاتے ہیں کہ ایک معمولی سا اختلاف اور چھوٹی سی وجہ نزاع جذبہ انتقام بن کربھڑک اٹھتی ہے اور عقل و وجدان کی روشنی بجھ جاتی ہے۔ گھریلو جدائیاں زیادہ تر ایسے ہی حالات کا نتیجہ ہوتی ہیں۔ اکثر ایسا ہوتاہے کہ اس کشمکش کے تھوڑی مدت بعد ہی عور ت اور مرد اپنے کیئے پر پشیمان ہوجاتے ہیں خصوصا جب وہ گھریلو نظام کی ابتری اور گوناگون پریشانیوں کا شکار ہوتے ہیں تو مذامت محسوس کرتے ہیں ۔ ایسے ہی موقع کے لیے زیر بحث آیت کہتی ہے کہ عورت کو ایک مدت تک عدت میں رہنا چاہیے اور صبر کرنا چاہئیے تا کہ یہ تیز لہریں گزرجائیں اور نزاع و کش مکش کے سیاہ بادل ان کی زندگی کے فلک سے چھٹ جائیں۔ اس سلسلے میں وہ حکم خاص طور پر اہمیت رکھتا ہے جو اسلام نے زمانہ عدت میں عورت کو گھرسے باہر جانے پرپابندی کی صورت میں دیاہے۔ ایسے میں جذبہ فکر برانگیختہ ہوتاہے اور یہ جذبہ شوہر سے عورت کے روابط کی درستی اور اصلاح میں بہت مؤثر ثابت ہوتاہے اسی لیئے سورہ طلاق کی پہلی آیت میں ہے۔
"لا تخرجوہن من بیوتہن لا تدری لعل اللہ یحدث بعد ذلک امرا"
انہیں ان کے گھروں سے نہ نکالوتمہیں کیامعلوم کہ شاید خدا کوئی کشائش پیدا کردے اور ان میں صلح ہوجائے۔
طلاق سے پہلے کی زندگی کی گرمئی جذبات اور شیریں لمحات کی یاد اس بات کے لیے کافی ہے کہ دلوں میں خلوص و محبت لوٹ آئے اور کمزور پڑجانے والا دائرہ محبت قوی ہوجائے
عدت ۔ حفاظت نسل کا ذریعہ ہے
عدت کا ایک اور فلسفہ یہ ہے کہ اگر عورت حاملہ ہے تو یہ کیفیت واضح ہوجائے۔ یہ درست ہے کہ ایک مرتبہ ماہواری دیکھنے ہی سے عموما عورت کے حاملہ نہ ہونے کا یقین ہوجاتاہے لیکن بعض اوقات دیکھاگیاہے کہ حاملہ ہونے کے با وجود ابتدائے حمل میں عورتوں کو خون حیض آنے لگتاہے۔ اس لیے اس معاملے کی پوری وضاحت کے لیے حکم دیاگیاہے کہ عورت تین مرتبہ ماہواری دیکھے اور پاک ہوجائے تا کہ حتمی طور پر پہلے شوہر ہے اس کا حاملہ نہ ہونا واضح ہوجائے اور پھر وہ نئے سرے سے کہیں شادی کرسکے۔۱
"لا تخرجوہن من بیوتہن لا تدری لعل اللہ یحدث بعد ذلک امرا"
انہیں ان کے گھروں سے نہ نکالوتمہیں کیامعلوم کہ شاید خدا کوئی کشائش پیدا کردے اور ان میں صلح ہوجائے۔
طلاق سے پہلے کی زندگی کی گرمئی جذبات اور شیریں لمحات کی یاد اس بات کے لیے کافی ہے کہ دلوں میں خلوص و محبت لوٹ آئے اور کمزور پڑجانے والا دائرہ محبت قوی ہوجائے
عدت ۔ حفاظت نسل کا ذریعہ ہے
عدت کا ایک اور فلسفہ یہ ہے کہ اگر عورت حاملہ ہے تو یہ کیفیت واضح ہوجائے۔ یہ درست ہے کہ ایک مرتبہ ماہواری دیکھنے ہی سے عموما عورت کے حاملہ نہ ہونے کا یقین ہوجاتاہے لیکن بعض اوقات دیکھاگیاہے کہ حاملہ ہونے کے با وجود ابتدائے حمل میں عورتوں کو خون حیض آنے لگتاہے۔ اس لیے اس معاملے کی پوری وضاحت کے لیے حکم دیاگیاہے کہ عورت تین مرتبہ ماہواری دیکھے اور پاک ہوجائے تا کہ حتمی طور پر پہلے شوہر ہے اس کا حاملہ نہ ہونا واضح ہوجائے اور پھر وہ نئے سرے سے کہیں شادی کرسکے۔۱
ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے.