مختصر جواب:
مفصل جواب:
بعض اہل سنت جو کہ امام مہدی (علیہ السلام) کی ولادت کے معتقد ہیں ، ان کو شیعوں کی طرح انہی کو قائم منتظر اور موعود سمجھتے ہیں ، ان بعض علماء اہل سنت کے نام مندرجہ ذیل ہیں :
١۔ حافظ محمد بن یوسف گنجی شافعی (٦٥٨ م) نے امام ابی محمد حسن عسکری کے متعلق اس طرح لکھا ہے : «وخلّف ابنه وهو الامام المنتظر. صلوات الله علیه» (١) ۔ امام حسن عسکری (علیہ السلام) کا ایک بیٹا ہے اور وہی امام منتظر ہے ۔
٢۔ عبدالوہاب شعرانی حنفی نے بعض عرفاء سے نقل کیا ہے «فهناک یترقّب خروج المهدى(علیه السلام)وهو من اولاد الامام حسن العسکرى(علیه السلام) ومولده(علیه السلام) لیلة النصف من شعبان سنة خمس وخمسین ومأتین. وهو باق الى ان یجتمع بعیسى بن مریم(علیه السلام) فیکون عمره الى وقتنا هذا وهو سنة ثمان وخمسین وتسعمائة، سبعمائة سنة وست سنین. هکذا اخبرنى الشیخ حسن العراقى»(٢) ۔ آخری زمانہ میں مہدی کے خروج کی امید ہے اور وہ امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی اولاد سے ہیں، ان کی ولادت نیمہ شعبان ٢٥٥ ہجری میں واقع ہوئی اوروہ اب تک زندہ ہیں، یہاں تک کہ حضرت عیسی (علیہ السلام) ان کے پاس آئیں گے ،اس وقت (٩٥٨ ہجری میں)ان کی عمر ٧٠٣ سال ہے ۔
اسی طرح شیخ حسن عراقی نے مجھے خبر دی ہے ۔
٣۔ شیخ سلیمان قندوزی حنفی (١٢٩٤ھ) لکھتے ہیں :
«فالخبر المعلوم المحقق عند الثقات انّ ولادة القائم(علیه السلام) کانت لیلة الخامس عشر من شعبان سنة خمس وخمسین ومأتین فی بلدة سامراء»;(٣) ۔ معتبر افراد کے پاس تحقیق شدہ خبر یہ ہے کہ حضرت قائم (علیہ السلام) کی ولادت شب نیمہ شعبان ٢٥٥ ہجری کو شامراء میں ہوئی ہے ۔
٤۔ شیخ نور الدین عبدالرحمن جامی حنفی (٨٩٨ ھ) نے حضرت حجت بن الحسن کو بارہواں امام بتایا ہے اور پھر ان کی ولادت کی تاریخ اور ان کے بعض معجزات کو بیان کیا ہے اور کہا ہے : ""الذی یملا الارض عدلا و قسطا .... (٤) ۔ حجت بن الحسن وہ شخص ہیں جو زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے ۔
٥۔ شیخ الاسلام صدر الدین حموینی نے اپنی حدیث کی کتاب کے ٣١ ویںباب میں نقل کیا ہے کہ حضرت مہدی (علیہ السلام) کی ولادت پر صریح دلیلیں موجود ہیں ۔ ایک حدیث میں پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے اپنے بعد تمام اوصیاء اور ائمہ کے ناموں کو بیان کیا ہے اور آخر میں فرمایا ہے : : «وانّ الثانى عشر من ولدى یغیب... فحینئذ یأذن الله تعالى له بالخروج...» (٥) ۔ یقینا میرا بارہواں فرزند پردہ غیبت میں جائے گا ،یہاں تک کہ خداوندعالم اس کو خروج اور قیام کا حکم دے گا ۔
٦۔ احمد بن یوسف ابوالعباس قرمانی حنفی (١٠١٩ھ) کہتے ہیں : «محمّد الحجة الخلف الصالح، وکان عمره عند وفاة ابیه خمس سنین آتاه الله فیها الحکمة کما أوتیها یحیى صبیا... واتفق العلماء على انّ المهدى هو القائم فی آخر الوقت...» محمد ، حجت خلف صالح کی عمر ان کے والد کی وفات کے وقت پانچ سال تھی ، خداوندعالم نے ان کو اس عمر میں حکمت کی تعلیم دی ، جس طرح بچپنے میں حضرت یحیی (علیہ السلام) کو حکمت کی تعلیم دی تھی ۔ علماء کا اتفاق ہے کہ مہدی (امام حسن عسکری کے فرزند) ہی آخرالزمان کے قائم ہیں (٧) ۔
١۔ حافظ محمد بن یوسف گنجی شافعی (٦٥٨ م) نے امام ابی محمد حسن عسکری کے متعلق اس طرح لکھا ہے : «وخلّف ابنه وهو الامام المنتظر. صلوات الله علیه» (١) ۔ امام حسن عسکری (علیہ السلام) کا ایک بیٹا ہے اور وہی امام منتظر ہے ۔
٢۔ عبدالوہاب شعرانی حنفی نے بعض عرفاء سے نقل کیا ہے «فهناک یترقّب خروج المهدى(علیه السلام)وهو من اولاد الامام حسن العسکرى(علیه السلام) ومولده(علیه السلام) لیلة النصف من شعبان سنة خمس وخمسین ومأتین. وهو باق الى ان یجتمع بعیسى بن مریم(علیه السلام) فیکون عمره الى وقتنا هذا وهو سنة ثمان وخمسین وتسعمائة، سبعمائة سنة وست سنین. هکذا اخبرنى الشیخ حسن العراقى»(٢) ۔ آخری زمانہ میں مہدی کے خروج کی امید ہے اور وہ امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی اولاد سے ہیں، ان کی ولادت نیمہ شعبان ٢٥٥ ہجری میں واقع ہوئی اوروہ اب تک زندہ ہیں، یہاں تک کہ حضرت عیسی (علیہ السلام) ان کے پاس آئیں گے ،اس وقت (٩٥٨ ہجری میں)ان کی عمر ٧٠٣ سال ہے ۔
اسی طرح شیخ حسن عراقی نے مجھے خبر دی ہے ۔
٣۔ شیخ سلیمان قندوزی حنفی (١٢٩٤ھ) لکھتے ہیں :
«فالخبر المعلوم المحقق عند الثقات انّ ولادة القائم(علیه السلام) کانت لیلة الخامس عشر من شعبان سنة خمس وخمسین ومأتین فی بلدة سامراء»;(٣) ۔ معتبر افراد کے پاس تحقیق شدہ خبر یہ ہے کہ حضرت قائم (علیہ السلام) کی ولادت شب نیمہ شعبان ٢٥٥ ہجری کو شامراء میں ہوئی ہے ۔
٤۔ شیخ نور الدین عبدالرحمن جامی حنفی (٨٩٨ ھ) نے حضرت حجت بن الحسن کو بارہواں امام بتایا ہے اور پھر ان کی ولادت کی تاریخ اور ان کے بعض معجزات کو بیان کیا ہے اور کہا ہے : ""الذی یملا الارض عدلا و قسطا .... (٤) ۔ حجت بن الحسن وہ شخص ہیں جو زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے ۔
٥۔ شیخ الاسلام صدر الدین حموینی نے اپنی حدیث کی کتاب کے ٣١ ویںباب میں نقل کیا ہے کہ حضرت مہدی (علیہ السلام) کی ولادت پر صریح دلیلیں موجود ہیں ۔ ایک حدیث میں پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے اپنے بعد تمام اوصیاء اور ائمہ کے ناموں کو بیان کیا ہے اور آخر میں فرمایا ہے : : «وانّ الثانى عشر من ولدى یغیب... فحینئذ یأذن الله تعالى له بالخروج...» (٥) ۔ یقینا میرا بارہواں فرزند پردہ غیبت میں جائے گا ،یہاں تک کہ خداوندعالم اس کو خروج اور قیام کا حکم دے گا ۔
٦۔ احمد بن یوسف ابوالعباس قرمانی حنفی (١٠١٩ھ) کہتے ہیں : «محمّد الحجة الخلف الصالح، وکان عمره عند وفاة ابیه خمس سنین آتاه الله فیها الحکمة کما أوتیها یحیى صبیا... واتفق العلماء على انّ المهدى هو القائم فی آخر الوقت...» محمد ، حجت خلف صالح کی عمر ان کے والد کی وفات کے وقت پانچ سال تھی ، خداوندعالم نے ان کو اس عمر میں حکمت کی تعلیم دی ، جس طرح بچپنے میں حضرت یحیی (علیہ السلام) کو حکمت کی تعلیم دی تھی ۔ علماء کا اتفاق ہے کہ مہدی (امام حسن عسکری کے فرزند) ہی آخرالزمان کے قائم ہیں (٧) ۔
ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے.